ایڈزAIDS


A QUIRED IMMUNO DEFICIENCY SANDROME

ایڈزلاعلاج خطرناک اورمہلک مرض ہے۔جوایک وائرس  ایچ آی ویHIV سے پھیلتی ہے۔ ایڈز میں تمام بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کم ہوتے ہوتے ختم ہوجاتی ہے۔ اورمعمولی سے معمولی کوی بیماری موت کا سبب بن سکتی ہے۔ ایڈز انتہای خطرناک اورلاعلاج مرض ہے۔ جس کا انجام موت ہے۔ یہ چھوت کی مرض ہے۔ جو مریض انسان سے دوسرے انسان کو لگ جاتی ہے۔ ایڈززیادہ تر جنسی ملاپ سے پھیلتی ہے۔ آزادی اوربے راہ روی بڑے سبب ہیں۔ عورت سے یہ بیماری پیداش کے دوران چھاتی کا دودھ پلانے کے دوران معصوم بچوں کو لگ سکتی ہے۔ ایڈز سے متاثرہ افراد کا خون دوسرے کو لگنے ۔ٹیکہ لگانے کی سرنجوں کا بار بار مختلف افراد کو استعمال سے منتقل ہوسکتی ہے۔ حجام کا ایک ہی بلیڈ کا کی افراد کے لیے استعمال ۔عطای ڈاکٹر نیم حکیم وغیرہ کا گندے اوزار استعمال کرنا۔ دانتوں کے معالج یا فٹ پاتھوں پر بیٹھے ہوے دانت نکالنے کے گندے اوزار ۔جسم پر نقش ونگار نام کندہ کرنے والے افراد۔داییوں کے گندے اوزار۔ کلینک پر گندے اوزار لگانے کے لیے الودہ اوزاروں کا استعمال وغیرہ بھی بیماری پھیلانے کا زیادہ سبب ہیں۔ ایڈز کی بیماری میں مستقل بخار رہنا۔وزن میں کمی ۔ بھوک کا ختم ہوجانا۔شدید نمونیہ ۔کھانسی۔دمہ۔لگاتار پیچس۔بلغمی جھلیوں میں گھچوں کی طرح رسولیاں۔گلے کی نالیوں میں گھچوں کی طرح رسولیاں۔ناقابل علاج شدید خارش۔الغرض کسی بھی عام بیماری لگنے کے بعد آرام نہ آنا۔
اسلام کے زریں اصولوں پر عمل کیاجاے۔

                                                               بے راہ روی اورجنس آزادی سے پرہیز کیا جاءے۔

صرف اپنے ایک جیون ساتھی تک محدود اورمخلص رہنا چایے۔                                     شادی سے پہلے لڑکے لڑکی کا ٹیسٹ کروایاجاءے۔

مریض کو خون لگانے سے پہلے ایڈز کا ٹیسٹ ضرور کروایاجاءے۔                                 ٹیکہ لگانے کیلے جراثیم سے پاک نی سرنج استعمال کی جاءے۔

ایڈزوالی عورت کو حاملہ نہیں ہونا چاییے۔                                                                     حجام سے نیے بلیڈ سے شیوکرواییں بلکہ گھر خود ہی کریں۔

بیرون ملک سے آنے والوں کی سخت سکریننگ کی جاءے۔                                           عام عطای ڈاکٹر ۔نیم حکیم اورفٹ پاتھ پر بیٹھے معالجوں سے بچنا چاییے۔

غیرتربیت یافتہ داییوں سے بچے کی پیداءش نہ کراوی جاءے۔                                    ناک کان چھید نے اور ختنے کروانے کیلے جراثیم سے پاک اوزار استعمال کیے جاییں

شادی سے پہلے لڑکے لڑکی کا ایڈز ٹیسٹ کروایاجاءے۔                                             شادی کے بعد دونوں کو ہرسال ایڈز ٹیسٹ کرواتے رہنا چاہیے۔

حکومت کی ایڈز ٹرانسفیویژن کے وقت ایڈز ۔ہیپاٹاءٹس بی سی ٹیسٹ کی پابندی کی جاءے۔


میڈیکل شعبہ میں کام کرنے والے ٹیکنیکل سٹاف کو کام کے دوران ہاتھ یاانگلیوں میں سوی ۔بلیڈ ۔ ہڈی لگنے سے بچنا چاییے۔
 
Top