ہیپاٹاءٹسHEPATITIS


 ہیپاٹاءٹس کی بیماری جگر پر واءرس کے اثر انداز ہونے سے ہوتی ہے۔ یہ چھ قسم کے واءرس ہوتے ہیں۔ جنہیں اے بی سی ڈی ای ایف ہیپاٹاءٹس واءرس کہتے ہیں۔ پاکستان میں بی واءرس زیادہ خطرناک حدتک تیزی سے پھیل رہاہے۔ اس سے ہر عمر کے لوگ جگر کی سوزش میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ واءرس سی زیادہ شدید اورخطرناک قسم کی سوزش پیداکرتاہے۔ جس سے مستقبل میں خطرناک ۔تشویشناک پیچیدگیاں مثلا جگر کا سکڑاءو ہوسکتاہے۔ جس کے دوران خون کی قے آنا ۔ پاخانہ کے ساتھ خون آنا۔ غنودگی یا بے ہوشی ۔ پیٹ میں پانی اورتلی کا بڑھنا۔ نکسیر پھوٹنا۔ پاءوں میں ورم ۔ اورنہایت کمزوری کا ہوجانا ۔ جگر کے سکڑنے کے علاوہ اس کے اثرات سے جگر کا کینسر بھی ہوسکتاہے۔ ایچ بی وی استعمال شدہ سرنج ۔ٹیکہ ۔ خون۔ پلازما۔ قریبی جنسی تعاون۔ لعاب ۔ پسینہ ۔ بوسہ لینا ۔وغیرہ سے جسم میں داخل ہوجاتاہے۔ ای پی آی کے شیڈول 2002کے مطابق چھوٹی عمر کے تمام بچوں کو مفت ٹیکے لگاءے جارہے ہیں۔ 


ہیپاٹاءٹس کی تشخیص کیلے ٹیسٹ کروایا جاءے۔                                     ہیپاٹاءٹس سے بچاءو کیلے ویکسین لگواءی جاءے۔ 
مریض کو خون دینے سے پہلے ہیپاٹاءٹس کا ٹیسٹ کروایا جاءے۔ ٹیکہ لگانے کیلے جراثیم سے پاک نی سرنج استعمال کی جاءے۔ 
مریض کو گھر کے افراد سے علیحدہ کیا جاءے ۔ باقی افراد کو ویکسین لگاءی جاءے۔ کیونکہ متاثر لوگ گھر کے دیگر افراد کو مرض دے سکتے ہیں۔
ہمیشہ شیو گھر پر ہی خود کرنی چاییے ۔ اگر حجام سے کروانی پڑے تو ہر دفعہ نیا 
لیبارٹری ٹیکشنیز۔نرسسز۔ ڈسپنسرز کو ایسے مریض کی دیکھ بھال اورٹیسٹ کرتے وقت دستانے استعمال کرنے چاییے۔
اپریشن ۔مایزسرجی۔ ٹانکے لگانے اور پوسٹ مارٹم کے دوران اپنے ہاتھوں کو زخمی ہونے سے ہرصورت بچایا جاءے۔ 
عملہ ہسپتال اپنی ویکسینیشن ضرور کرواءے۔ چھوٹے بچوں کو نیے شیڈول کے مطابق ٹیکے لگوایے جایں۔بلیڈ استعمال کیا جاءے۔
 
Top